سعودی عرب شام کی معیشت کو سہارا دینے میں سب سے آگے ہو گا: وزیر خارجہ

Share

سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ریاض میں بدھ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شام پر امریکی پابندیوں کا خاتمہ ناگزیر تھا تاکہ دمشق میں سیاسی و معاشی استحکام ممکن بنایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاض اور واشنگٹن پابندیوں کے خاتمے کے عملی پہلوؤں پر باہم مربوط ہیں۔

وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا: ’ہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں کہ شام پر سے اقتصادی پابندیاں اٹھائی جائیں۔ یہ اقدام ریاض سے کیا گیا اور ہم اس فیصلے کو ایک مثبت اور جرات مندانہ قدم سمجھتے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’سعودی عرب شام کی معیشت کو سہارا دینے میں سب سے آگے ہوگا اور یہ وعدہ اس اہم ملاقات میں سامنے آیا جس میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، امریکی صدر ٹرمپ، شامی صدر احمد الشرع اور ترک صدر رجب طیب ایردوآن شریک ہوئے۔‘

العربیہ نیوز کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے پابندیوں کے خاتمے کو ایک اہم موڑ قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ یورپی ممالک بھی جلد دمشق پر عائد پابندیاں ختم کریں گے تاکہ شام ترقی کی نئی راہوں پر گامزن ہو سکے۔

ان کا کہنا تھا: ’شام میں بے شمار امکانات موجود ہیں اور اگر عالمی برادری حمایت کرے تو شام اقتصادی طور پر ایک بڑی بحالی کی طرف لوٹ سکتا ہے۔‘

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

غزہ میں جنگ بندی اور فوری امداد کی ضرورت پر زور

سعودی وزیرخارجہ نے کہا کہ ’ہم نے امریکہ کے ساتھ اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ غزہ میں جنگ کو روکا جانا ضروری ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ایک امریکی مغوی کی رہائی نے ممکنہ جنگ بندی کی امید پیدا کی ہے، لیکن اصل تقاضا یہ ہے کہ ’انسانی امداد غزہ میں فوری، بلا تاخیر اور غیر مشروط پہنچائی جائے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمیں جلد از جلد جنگ بندی کی طرف بڑھنا ہوگا۔ خوشی کی بات ہے کہ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ نے بعض اہم اور بہادری پر مبنی فیصلوں کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔‘

واضح رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ روز ریاض میں اپنے دورے کے دوران شام پر عائد امریکی پابندیوں کے خاتمے کا اعلان کیا۔ یہ اعلان سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے تفصیلی مشاورت کے بعد سامنے آیا۔

صدر ٹرمپ نے اس اہم فیصلے سے قبل ریاض میں شامی صدر احمد الشرع اور سعودی ولی عہد سے ملاقات بھی کی، جس کے بعد خلیجی سربراہی اجلاس منعقد ہوا۔


Share

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

پاکستانی جوہری تنصیبات سے تابکاری کا اخراج نہیں ہوا، عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی

جمعہ مئی 16 , 2025
Share اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے نے تصدیق کی ہے کہ گذشتہ ہفتے انڈیا کے ساتھ عسکری کشیدگی کے بعد پاکستان کی کسی بھی ایٹمی تنصیب سے کوئی تابکاری خارج نہیں ہوئی۔ انڈیا اور پاکستان، جو دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں، عشروں میں ہونے والے بدترین فوجی تصادم کے بعد […]

You May Like