امریکہ: حوثیوں کو ایرانی ہتھیار سمگل کرنے کے جرم میں پاکستانی پر فرد جرم عائد

Share

گذشتہ سال امریکی نیوی سیلز کے ایک چھاپے میں پکڑے گئے پاکستانی شخص پر جمعرات کو امریکہ کی ایک عدالت نے یمن میں سرگرم حوثی ملیشیا کو ایرانی ہتھیار سمگل کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کر دی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 49 سالہ محمد پہلوان صومالیہ کے ساحل سے جنوری 2024 میں ایک بحری جہاز کو قبضے میں لینے کے دوران امریکی تحویل میں لیے گئے چار افراد میں سے ایک تھے۔

11 جنوری 2024 کے اس آپریشن کے دوران دو امریکی نیوی سیل لاپتہ ہو گئے تھے اور انہیں 10 دن کی تلاش میں ناکامی کے بعد مردہ قرار دے دیا گیا تھا۔

امریکی محکمہ انصاف کی ویب سائٹ کے مطابق ورجینیا میں ایک وفاقی جیوری نے محمد پہلوان کو ’دہشت گردوں کو مادی مدد فراہم کرنے، ایران کے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پروگرام میں مدد کرنے، دھماکہ خیز مواد کی نقل و حمل کی سازش اور دیگر الزامات کا مجرم قرار دیا۔

انہیں 22 ستمبر کو سزا سنائی جانی ہے اور ہر ایک سنگین ترین الزام میں زیادہ سے زیادہ 20 سال قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عدالتی دستاویزات کے مطابق اگست 2023 سے جنوری 2024 کے دوران محمد پہلوان نے ایرانی پاسداران انقلاب سے وابستہ دو ایرانی بھائیوں کے ساتھ مل کر ایران سے حوثی ملیشیا کو ہتھیار سمگل کرنے کا کام کیا۔

عدالتی دستاویزات کے مطابق وہ اس جہاز کے کپتان تھا، جس پر امریکی سپیشل فورسز کے اہلکار سوار تھے۔

جہاز پر ایرانی ساختہ بیلسٹک میزائل اور اینٹی شپ کروز میزائل کے پرزے دریافت ہوئے جو حوثی ملیشیا کے تجارتی جہازوں اور امریکی فوجی جہازوں پر حملے کے لیے استعمال کیے جانے والے ہتھیاروں سے مطابقت رکھتے تھے۔

ترجمان پاکستانی دفتر خارجہ نے یکم مارچ 2024 کو ایک پریس بریفنگ میں بتایا تھا کہ امریکہ میں یمن اسلحہ سمگلنگ کیس میں گرفتار باشندوں کے حوالے سے حکومت امریکہ کے ساتھ رابطے میں ہے۔

اس واقعے میں گرفتار دیگر افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی تھی، تاہم پاکستانی بتائے جانے والے افراد کے نام اظہار محمد، محمد مظہر، غفران اللہ اور محمد پہلوان بتائے گئے تھے۔

حوثی ملیشیا نے، جس نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے یمن کے بڑے حصے کا کنٹرول سنبھال رکھا ہے، اسرائیل اور حماس جنگ کے آغاز کے چند ہفتوں بعد نومبر 2023 میں بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں بحری جہازوں پر حملے شروع کیے تھے۔

حوثیوں نے ان بحری جہازوں کو نشانہ بنانا شروع کیا جن کے بارے میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کا تعلق اسرائیل سے تھا اور یہ اقدام ان کے بقول غزہ میں فلسطینیوں کی حمایت میں کیا گیا۔


Share

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

ٹرمپ اور مسک میں پھوٹ: ایک دوسرے پر شدید حملے

جمعہ جون 6 , 2025
Share ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ارب پتی مشیر ایلون مسک کے درمیان تعلق میں اس وقت ایک بڑی دراڑ دیکھنے میں آئی، جب امریکی صدر نے ٹیسلا کے مالک کو تمام بڑے سرکاری معاہدوں سے محروم کرنے کی دھمکی دے دی۔ ٹرمپ نے جمعرات کو ٹیلی ویژن پر نشر […]

You May Like