پاکستان مذاکرات کے لیے تیار لیکن مودی کا رویہ جارحانہ: بلاول بھٹو

Share

پاکستان اور انڈیا کے درمیان حالیہ فوجی کشیدگی کے بعد امریکہ کا دورہ کرنے والے پاکستانی وفد کے سربراہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ہفتے کو کہا ہے کہ پاکستان انڈیا کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن انڈین وزیر اعظم نریندر مودی کا رویہ مسلسل دھمکی آمیز اور جارحانہ ہے۔

دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان دہائیوں کی شدید ترین فوجی جھڑپ کے بعد 10 مئی کو جنگ بندی ہوئی تھی۔ 

پاکستان اور انڈیا ایک دوسرے پر اپنی سرزمین پر شدت پسندی کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہیں، تاہم دونوں ممالک ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے گذشتہ ماہ ایک نو رکنی سفارتی وفد کا اعلان کیا تھا جس کی قیادت بلاول بھٹو زرداری کر رہے ہیں۔

یہ وفد دو جون سے نیویارک، واشنگٹن ڈی سی، لندن اور برسلز کے دورے پر ہے، جبکہ ایک علیحدہ وفد، جس کی قیادت وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی سید طارق فاطمی نے کی، ماسکو کا دورہ مکمل کر چکا ہے۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بلاول نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے اور اس کے لیے مسلسل کوششیں کر رہا ہے، لیکن انڈین وزیر اعظم عالمی برادری کو گمراہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انڈیا آبی جارحیت کا مرتکب ہو رہا ہے۔ ’24 کروڑ پاکستانیوں کو پانی سے محروم کرنے کی کوشش کھلی جارحیت ہے اور کوئی بھی ملک یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا۔‘

بلاول بھٹو نے کہا کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی میں اہم کردار ادا کیا اور اب عالمی برادری کو انڈیا کو جارحانہ پالیسیوں سے باز رکھنے میں کردار ادا کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا  اور اس کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بھاری قربانیاں دیں۔ 

بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کئی کارروائیوں میں انڈیا ملوث ہے۔

اس سے قبل جمعرات کو بلاول بھٹو کے وفد نے واشنگٹن میں امریکی کانگریس کی پاکستان کاکس کے ارکان سے ملاقات کی، جن میں رپبلکن رہنما جیک برگ مین اور ریان زنکے، جبکہ ڈیموکریٹک رہنما ٹام سوزی اور الہان عمر سمیت دیگر ارکان شامل تھے۔


Share

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

افغان شہری واپس آ جائیں، کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا: وزیر اعظم حسن اخوند

ہفتہ جون 7 , 2025
Share افغانستان کے وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے ہفتے کو اعلان کیا کہ سابق مغرب نواز حکومت کے سقوط کے بعد ملک چھوڑنے والے تمام افغان شہری وطن واپس آ سکتے ہیں اور واپسی پر انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے یہ عام معافی کی پیشکش عید الاضحیٰ […]

You May Like