ایمازون کا نیا روبوٹ جو پیکنگ کے دوران اشیا کو محسوس کر سکتا ہے

Share

ایمازون نے ایک ایسا روبوٹ تیار کیا ہے جو اٹھائی جانے والی اشیا کو محسوس کر سکتا ہے۔ کمپنی کے مطابق یہ روبوٹکس کے میدان میں ایک بڑی پیش رفت ہے۔

اس نئے نظام کو پروجیکٹ وولکن کا نام دیا گیا ہے، جو چھونے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس قابل ہے کہ کسی شے کو محفوظ طریقے سے اٹھا سکے۔ 

 

ایمازون کا کہنا ہے کہ وہ اس نظام کو دیگر روبوٹس کے ساتھ مل کر ڈیلیوریز کی چھانٹی اور پیکنگ کے لیے پہلے ہی استعمال کر رہا ہے۔

 

ایمازون کے مطابق وولکن اب ای کامرس کمپنی کی پیش کردہ کروڑوں مصنوعات میں سے تقریباً تین چوتھائی کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور سٹاک کو انسانی ملازمین کے برابر رفتار سے منتقل کر سکتا ہے۔

 

ایمازون کے روبوٹکس اے آئی کے ڈائریکٹر آرون پارنیس نے کہا ’وولکن ہمارے ملازمین کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے اور یہ امتزاج اکیلے کسی ایک سے بہتر ہے۔ وولکن روبوٹکس میں ایک بنیادی چھلانگ کی نمائندگی کرتا ہے۔ 

 

’یہ صرف دنیا کو دیکھ نہیں رہا بلکہ اسے محسوس کر رہا ہے، اور ایسی صلاحیتیں فراہم کر رہا ہے جو اب تک روبوٹس کے لیے ممکن نہیں تھیں۔‘

امریکی کمپنی کا کہنا ہے کہ اس نئی قسم کے روبوٹ کی تیاری کا مقصد نہ صرف انسانی عملے کا وقت بچانا ہے بلکہ اس کا مقصد اس کے فل فلمنٹ سینٹرز میں حفاظت اور کارکردگی کو بھی بہتر بنانا ہے۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جہاں روبوٹس کے باعث انسانی ملازمتیں ختم ہونے پر تشویش پائی جاتی ہے، وہاں ایمازون کا کہنا ہے کہ اس کے مختلف روبوٹس نے کمپنی میں درجنوں نئی ملازمتوں کے زمرے تخلیق کیے ہیں، جن میں روبوٹ بیڑے کے لیے مینٹیننس انجینیئرز اور نگرانی کا عملہ شامل ہے۔

کمپنی کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ عملے کو روبوٹکس اور دیگر شعبوں میں جانے کے لیے تربیتی پروگرام بھی فراہم کرتی ہے۔

 

وولکن کو آئندہ چند برسوں میں یورپ اور امریکہ کے مختلف مراکز میں متعارف کرایا جائے گا۔

 

مسٹر پارنیس کے مطابق ’یہ وہ ٹیکنالوجی ہے جو تین سال پہلے ناممکن لگتی تھی، لیکن اب ہماری آپریشنز میں تبدیلی لانے کے لیے تیار ہے۔ 

 

’ہمارا وژن ہے کہ ہم اس ٹیکنالوجی کو اپنے نیٹ ورک میں پھیلائیں تاکہ آپریشنل کارکردگی میں بہتری آئے، کام کی جگہ پر حفاظت بڑھے اور جسمانی طور پر مشکل کاموں میں کمی لا کر اپنے ملازمین کی معاونت ہو سکے۔‘

 

(ایجنسیوں کی اضافی رپورٹنگ کے ساتھ)


Share

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

چینی ٹیکنالوجی بمقابلہ یورپین ٹیکنالوجی: ’رفال گرانے والا‘ جی 10 سی

جمعہ مئی 9 , 2025
Share پاکستان اور انڈیا کے درمیان حالیہ فضائی جھڑپوں کے بعد چین کے دفاعی سامان بنانے والی کمپنیوں کے سٹاک کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ امریکی خبر رساں ادارے بلوم برگ کے مطابق پاکستان اور انڈیا کے درمیان بدھ کی رات ہونے والے سرحدی جھڑپوں میں […]

You May Like