اسرائیل کے خلاف ہائپر سونک میزائل استعمال کیے: پاسداران انقلاب

Share

اسرائیل کی جانب سے 13 جون کو ایران کی متعدد فوجی اور جوہری تنصیبات پر حملوں کے نتیجے میں ایران کی عسکری قیادت، جوہری سائنس دانوں اور عام شہریوں کی موت کے بعد آپریشن ’وعدہ صادق سوم‘ کے نام سے تہران کے جوابی حملے جاری ہیں۔

دوسری جانب اسرائیل بھی مختلف ایرانی شہروں اور تنصیبات پر میزائل حملے کر رہا ہے۔ اس طرح یہ جنگ اب چھٹے روز میں داخل ہو چکی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ’تہران کو فوری طور پر خالی کرنے‘ کے انتباہ کے بعد ایرانی دارالحکومت سے شہریوں کے انخلا کا سلسلہ جاری ہے۔

ایران اور اسرائیلی جنگ کی اپ ڈیٹس یہاں دیکھیے:


ایران میں پھنسے پاکستانیوں کی خصوصی پرواز سے وطن واپسی

ایران میں پھنسے 107 پاکستانیوں لے کر پی آئی اے کی پہلی خصوصی پرواز اشک آباد سے اسلام آباد پہنچ گئی۔ پی آئی اے کے ترجمان نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ ایرانی فضائی حدود بندش کے باعث، ایران میں موجود پاکستانی شہری زمینی راستے کے ذریعے ترکمانستان کے شہر اشک آباد پہنچے تھے۔

پی آئی اے کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ اس تمام عمل میں ایران اور ترکمانستان میں پاکستانی سفارتخانوں نے کلیدی کردار ادا کیا۔ ’قومی ایئر لائن کی یہ خصوصی پرواز حکومتِ پاکستان کی ہدایات پر روانہ ہوئی تھی۔‘


اسرائیل کے تہران پر فضائی حملے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران سے ’غیر مشروط ہتھیار ڈالنے‘ کے مطالبے کے ایک روز بعد بدھ کی صبح اسرائیل نے ایران کے دارالحکومت تہران پر فضائی حملے کیے ہیں۔

خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کے مطابق گذشتہ چھ روز سے اسرائیل کی طرف سے ایران پر حملے میں کم از کم 224 افراد کی جان جا چکی ہے۔ ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل پر 400 میزائل اور سینکڑوں ڈرون داغے ہیں جن سے  اسرائیل میں اب تک 24 افراد مارے جا چکے ہیں۔

خبر رساں اداے ’اے پی‘ کے مطابق تہران میں بدھ کی صبح 5 بجے کے قریب ایک بڑے دھماکے کی آواز سنی گئی، اس حملے کے بارے میں ایرانی حکام کی طرف سے فوری طور پر کچھ نہیں کہا گیا۔


ایران کا اسرائیل کے خلاف فتح ون میزائل استعمال کرنے کا دعویٰ

ایران کی پاسدارانِ انقلاب نے بدھ کو کہا ہے کہ اسرائیل پر حالیہ حملے میں ہائپر سونک میزائل فتح ون استعمال کیے گئے ہیں۔

 فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر کیے گئے ایک بیان میں پاسداران انقلاب نے کہا: فخر انگیز آپریشن ’وعدہ صادق سوم‘ کی گیارہویں لہر میں فتح ون میزائل استعمال کیے گئے۔‘

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایرانی افواج نے مقبوضہ علاقوں کی فضاؤں پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔


امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انتباہ کے بعد تران سے شہریوں کا انخلا جاری

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے منگل کو دیے گئے انتباہ کے بعد ایران کے دارالحکومت تہران سے رہائشی انخلا کر رہے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو اپنے ٹروتھ سوشل اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں ’فوری طورپر تہران خالی کرنے‘ پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کو ان کے تجویز کردہ ’معاہدے‘ پر دستخط کر لینے چاہیے تھے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق تقریباً 9.5 ملین آبادی پر مشتمل تہران میں دکانیں اور تاریخی گرینڈ بازار منگل کو بند کر دیا گیا تھا۔

تہران سے مغرب کی جانب سڑکوں پر ٹریفک جام نظر آیا جبکہ گیس سٹیشنوں پر بھی لمبی قطاریں دیکھی گئیں۔

ایک رہائشی نے اے پی کو فون پر بتایا: ’ایسا لگتا ہے کہ اس شہر میں کوئی نہیں رہ رہا۔‘


ٹرمپ کی ایران پر قومی سلامتی کونسل سے ملاقات: وائٹ ہاؤس

وائٹ ہاؤس نے بتایا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ پر تبادلہ خیال کے لیے اپنی قومی سلامتی کونسل کے ساتھ ملاقات کی۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ یہ ملاقات وائٹ ہاؤس کے سچوئیشن روم میں ہوئی اور تقریباً ایک گھنٹہ 20 منٹ جاری رہی، تاہم مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ٹرمپ نے حال ہی میں کہا تھا کہ امریکہ فی الحال ایران کے سپریم لیڈر کو قتل نہیں کرے گا۔ انہوں نے تہران سے ’بلا مشروط‘ ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ٹرمپ تمام آپشنز پر غور کر رہے ہیں، تاہم ان کا اصرار ہے کہ اب تک واشنگٹن کا اس مہم میں براہِ راست کوئی کردار نہیں رہا۔

ٹرمپ جن آپشنز پر غور کر رہے ہیں، ان میں سب سے زیادہ ممکنہ اقدام یہ ہو سکتا ہے کہ امریکہ ایران کے زیر زمین انتہائی گہرائی میں واقع فردو جوہری تنصیب پر حملے کے لیے اپنے ’بنکر بسٹر‘ (زمین دوز تباہ کن) بم استعمال کرے، کیونکہ یہ وہ ہدف ہے جسے اسرائیلی بم نشانہ نہیں بنا سکتے۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق، ٹرمپ اس امکان پر بھی غور کر رہے ہیں کہ امریکی طیارہ بردار جہاز اسرائیلی لڑاکا طیاروں کو فضائی ری فیولنگ فراہم کریں تاکہ وہ دور رس مشن مکمل کر سکیں۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کو غیر مؤثر بنانا ٹرمپ کی اولین ترجیح ہے۔ مغربی ممالک کا دعویٰ ہے کہ تہران اسے جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے لیے استعمال کر رہا ہے، اگرچہ ایران اس سے انکار کرتا ہے۔

تاہم، ٹرمپ کے حالیہ بیانات سے عندیہ ملتا ہے کہ آیت اللہ علی خامنہ ای کو قتل کرنے کا آپشن دوبارہ زیرِ غور آ چکا ہے، حالانکہ چند روز قبل ایک امریکی اہلکار نے کہا تھا کہ ٹرمپ نے اسرائیل کو ایسا کرنے سے روک دیا تھا۔


Share

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

اے آئی ماڈلز انسانوں کی طرح سوچنے لگ گئے: تحقیق

بدھ جون 18 , 2025
Share چینی محققین نے انکشاف کیا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی جیسے اے آئی ماڈلز معلومات کو انسانی دماغ کے انداز میں پراسیس کرتے ہیں۔ لارج لینگویج ماڈلز (ایل ایل ایمز) پر کی گئی ایک تحقیق سے یہ ثبوت ملا ہے کہ ’اوپن اے آئی‘ اور’ گوگل‘ کے تیار […]

You May Like