پاکستان فوج نے اتوار کو کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز کی چھ دسمبر کو بلوچستان کے ضلع قلات میں کی گئی کارروائی میں ’انڈین پراکسی فتنہ الہندوستان‘ سے منسلک 12 عسکریت پسند مارے گئے۔
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے اپنے بیان میں کہا کہ سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسنوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
بیان کے مطابق کارروائی کے دوران عسکریت پسندوں کے قبضے سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا۔ یہ عسکریت پسند علاقے میں دہشت گردی کی متعدد کارروائی میں فعال طور پر ملوث تھے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ علاقے کو انڈین سرپرستی میں سرگرم دہشت گردوں سے پاک کرنے کے لیے کارروائیاں کی گئیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق: ’عزم استحکام‘ کے ویژن کے تحت انسداد دہشت گردی مہم تسلسل کے ساتھ جاری ہے۔‘ جس کی منظوری قومی ایکشن پلان کے تحت وفاقی ایپکس کمیٹی نے دی اور پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک میں بیرونی سرپرستی اور حمایت سے جاری دہشت گردی ختم کرنے کے لیے مہم پوری رفتار کے ساتھ جاری رکھیں گے۔
وزیراعظم آفس کی طرف سے اتوار کو جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی قلات میں عسکریت پسندوں کے خلاف کامیاب کارروائی پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 12 دہشت گردوں کو مارنے پر سیکیورٹی فورسز کی پذیرائی ملی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ’عزم استحکام کے ویژن کے تحت سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خلاف بڑی کامیابیاں حاصل کر رہی ہیں اور دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔‘
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے اورحکومت ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پر عزم ہے۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے بھی قلات میں عسکریت پسندوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر سکیورٹی فورسز کو سراہا۔
ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی فورسز نے قلات میں کامیاب کارروائی کرکے انڈین سرپرستی میں سرگرم دہشت گردوں کے عزائم کو خاک میں ملایا۔ عسکریت پسندوں کو بلوچستان میں کہیں چھپنے نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا: ’قوم دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور انڈین سپانسرڈ دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک آپریشنز جاری رہیں گے۔‘

