عالمی طاقتیں ایران اور اسرائیل میں جنگ بندی کی کوششیں کریں: شہباز شریف

Share

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازع کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے عالمی طاقتوں سے جنگ بندی کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسلام آباد میں بدھ کو ہونے والے کابینہ اجلاس سے خطاب میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’دفتر خارجہ، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار اور میں نے بذات خود اسرائیل کی جانب سے ہمارے ہمسائے اور برادر ملک ایران کے خلاف کھلی جارحیت کی مذمت کی ہے۔

شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ’تاحال یہ جنگ جاری ہے اور عالمی طاقتوں کو جنگ بندی کے لیے بھرپور کوششیں کرنی چاہیں۔

’میری اس حوالے سے ایران کے صدر مسعود پزشکیان سے جنگ کے پہلے روز ہی بات ہوئی اور اسی دن میری ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان سے بھی بات ہوئی۔‘

وزیر اعظم پاکستان کا کہنا ہے کہ ’ایرانی صدر سے بات چیت میں، میں نے پاکستان کی عوام کی جانب سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا، خدا کرے کہ وہاں امن قائم ہو جائے کیوں کہ یہ صورت حال نہ صرف خطے کے لیے بلکہ عالمی امن کے لیے بھی بہت خطرناک ہے۔‘

اسرائیل کی جانب سے 13 جون کو ایران کی متعدد فوجی اور جوہری تنصیبات پر حملوں کے نتیجے میں ایران کی عسکری قیادت، جوہری سائنس دانوں اور عام شہریوں کی موت کے بعد آپریشن ’وعدہ صادق سوم‘ کے نام سے تہران کے جوابی حملے بھی جاری ہیں۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایران پر اسرائیلی حملوں کی پاکستان اور سعودی عرب سمیت 20 ملکوں کے وزرائے خارجہ مذمت کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ ’تہران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے سے گریز کیا جائے‘۔

پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے پیر 17 جون کی شب جاری کیے گئے ایک مشترکہ اعلامیے میں ان 20 ملکوں نے ریاستوں کی خود مختاری و علاقائی سالمیت کے احترام، اچھی ہمسائیگی کے اصولوں کی پاسداری اور تنازعات کے پرامن حل پر زور دیا تھا۔

اسلام آباد میں 18 جون کو ہوئے کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف نے غزہ کی صورت حال پر بھی بات کی اور کہا کہ ’غزہ میں جو صورت حال ہے وہ نہ صرف دلخراش ہے بلکہ انہتائی افوس ناک ہے جہاں بچوں، خواتین اور ڈاکٹروں سمیت 50 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔‘

شہباز شریف نے سوال اٹھایا کہ ’اس وقت بھی غزہ میں بربریت کا بازار گرم ہے، میں حیران ہوں کہ عالمی ضمیر کب جاگے گا؟‘

ان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ ترکی جا رہے ہیں جہاں 21 اور 22 جون کو او آئی سی کے وزرا خارجہ کا اجلاس ہونے جا رہا ہے۔ ’میں نے اس حوالے سے صدر اردوغان سے بھی بات کی ہے جن کی اس حوالے سے کاوشیں اور نقطہ نظر واضح ہے۔‘


Share

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

پاکستانی انجینیئر کا ٹکراؤ سے نہ ٹوٹنے والا ڈرون متعارف کروانے کا دعویٰ

جمعرات جون 19 , 2025
Share پاکستانی ایرو سپیس انجینیئر محمد عبید رضا کا کہنا ہے کہ انہوں نے ملک کا پہلا ’کولیژن ریزیلینٹ ڈرون‘ متعارف کروایا ہے، جو کسی شے سے ٹکرانے کے باوجود نہ صرف محفوظ رہتا ہے بلکہ اپنا مشن بھی مکمل کرتا ہے۔  عبید رضا، جو ’ایس ایروناٹکس‘ کے بانی ہیں، […]

You May Like