انڈیا کے اب تک 77 ڈرونز گرائے جا چکے ہیں: پاکستانی سکیورٹی حکام

Share

پاکستان اور انڈیا کے درمیان گذشتہ تین دن سے جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان جاری اس کشیدگی پر لائیو اپ ٹیٹس یہاں دیکھیے:

  • انڈیا کا پاکستان پر انڈین حدود میں 15 مختلف مقامات پر حملوں کا الزام۔
  • پاکستانی فوج کے مطابق انڈیا کا پاکستان پر حملوں کا الزام ڈراما ہے۔ ’جب پاکستان حملہ کرے گا تو دنیا دیکھے گی۔‘
  • انڈیا کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جوابی گولہ باری سے 15 اموات ہوئیں۔

دوپہر 2 بج کر 35 منٹ

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان کی ہفتہ وار بریفنگ: براہ راست


پاکستان کے سکیورٹی ذرائع نے جمعے کو کہا ہے کہ پاکستان افواج نے اب تک انڈیا کے کل 77 ڈرونز گرائے ہیں  پاکستان فوج کے ترجمان نے اب تک صرف 29 ڈرونز تباہ کرنے کی تصدیق کی ہے۔

’آٹھ مئی کی شام تک 29 انڈینز ڈرونز کو مار گرایا گیا تھا جبکہ کل (جعمرات) رات سے آج دن تک مزید 48 ڈرونز تباہ کے گئے۔‘

پاکستانی حکومت کے عہدیدار اپنے بیانات میں یہ کہتے آئے ہیں کہ انڈیا کی طرف سے پاکستان پر ڈونز سے حملے کیے جا رہے ہیں جن کو ’تباہ‘ کیا جا رہا ہے۔

تاہم پاکستانی حکام کی طرف سے اتنی بڑی تعداد میں انڈین ڈرونز کو گرائے جانے کے بیانات پر انڈیا کی طرف سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

جنوبی ایشیا میں جوہری صلاحیت رکھنے والے دونوں ممالک انڈیا اور پاکستان کے درمیان جاری شدید کشیدگی کے دوران دونوں ہی جانب سے فوجی حملوں کے بارے میں تواتر سے بیانات سامنے آ رہے ہیں اور دونوں ہی ایک دوسرے کے موقف کی تردید بھی کر رہے ہیں۔


دوپہر ایک بج کر 24 منٹ

دوست ملک پاکستان کے ساتھ  مکمل یکجہتی کا اظہار کر رہے ہیں: خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ دوست ملک پاکستان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کر رہے ہیں۔ دنیا کے ممالک پاکستان کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ چین، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر رابطہ ہے۔

جمعے کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن بہت فعال ہے اور انڈیا کے جارحانہ عزائم کا مؤثر جواب دے رہا ہے۔  نتائج پہلے ہی سامنے آ رہے ہیں۔ ایک دو ملکوں نے انڈیا کی ہلکی پھلکی حمایت کی۔ باقی ساری دنیا غیر جانبدار ہے اور کچھ دوست ملک واضح طور پر پاکستان  کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سفارتی کوششیں مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی ایسا ملک نہیں جس کے ساتھ ہمارا رابطہ ہونا چاہیے اور رابطہ نہ ہو۔ ایرانی وزیر خارجہ دو دن قبل پاکستان میں تھے ان کے ساتھ پورا دن مختلف آپشنز پر بات چیت ہوتے رہی۔

انڈیا کے قریب ترین ملک بھی اس کے ساتھ نہیں کھڑے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا انڈیا کے ساتھ کھڑے ہونا فطری عمل ہے کیوں کہ دونوں اسلام دشمن ممالک ہیں۔ وہ مسلمان ملکوں کی دشمنی میں اکٹھے ہیں۔ 


دوپہر ایک بج کر 22 منٹ

انڈیا میں ڈیجیٹل میڈیا ادارے ’دی وائر‘ تک رسائی بند

انڈیا پاکستان کشیدگی کے تناظر میں انڈیا میں ڈیجیٹل میڈیا ادارے ’دی وائر‘ تک رسائی بند کر دی گئی ہے۔

دی وائر کی طرف سے فیس بک پر ایک اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں ان کا موقف تھا کہ ’آئین میں دی گئی آزادیِ صحافت کی واضح خلاف ورزی کرتے ہوئے حکومت نے پورے انڈیا میں دی وائر تک رسائی بند کر دی ہے۔

انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والوں کا کہنا ہے کہ دی وائر کو وزارتِ الیکٹرانکس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حکم کے تحت آئی ٹی ایکٹ 2000 کے تحت بلاک کیا گیا ہے۔‘

دی وائر کا کہنا تھا کہ ’ہم اس کھلی سنسرشپ کے خلاف بھرپور احتجاج کرتے ہیں، خاص طور پر ایک ایسے نازک وقت میں جب انڈیا کو سنجیدہ، سچ بولنے والی، منصفانہ اور معقول آوازوں اور خبروں و معلومات کے ذرائع کی شدید ضرورت ہے۔‘


صبح 11 بج کر 50 منٹ

پاکستان انڈیا کشیدگی، آئی پی ایل معطل کر دی گئی: کرک انفو

کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو اور انڈین میڈیا کے مطابق انڈیا اور پاکستان کے درمیان سرحدی کشیدگی کے پیش نظر انڈین کرکٹ بورڈ نے جمعے کی دوپہر انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) 2025 معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس بارے میں باضابطہ اعلان جلد متوقع ہے۔

یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب گذشتہ روز پنجاب کنگز (پی بی کے ایس) اور دہلی کیپیٹلز (ڈی سی) کے درمیان میچ کو پہلی اننگز کے دوران ہی ختم کرنے کا فیصلہ کر دیا گیا۔ 


صبح 11 بج کر 40 منٹ

پورا خطہ  جنگ کے دہانے پر ہے: پاکستانی وزیر داخلہ

پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی نے جمعے کو امریکہ کی قائم مقام سفیر نیٹلی بیکر سے ملاقات میں کہا کہ ’پورا خطہ جنگ کے دہانے پر ہے۔‘

 اسلام آباد میں امریکہ کی قائم مقام سفیر کی وزیر داخلہ محسن نقوی سے 48 گھنٹوں میں یہ دوسری ملاقات تھی۔

پاکستانی وزیر داخلہ نے کہا کہ ’خطے کی خطرناک صورت حال  کا تمام تر ذمہ دار انڈیا ہے۔  پورا خطہ  جنگ کے دہانے پر ہے۔

 وزارت داخلہ کے مطابق ’ملاقات میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدگی اور سرحدوں کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور محسن نقوی نے کہا کہ ’سلامتی پر ہر گز آنچ نہیں آنے دیں گے۔‘

 وزیر داخلہ محسن نقوی نے انڈیا کی ’ڈورنز دہشت گردی کے بارے بھی قائم مقام امریکی سفیر کو بریف کیا۔‘

 بیان کے مطابق محسن نقوی نے کہا کہ انڈیا نے ’تمام بین الاقوامی قوانین کو پامال کرکے شہری آبادیوں کو ڈورنز کے ذریعے نشانہ بنانے کی مذموم کوشش کی۔‘

 پاکستان کے سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بدھ کی شب سے اب تک 35 انڈین ڈرونز مار گرائے گئے ہیں تاہم ان اعداد و شمار کے بارے میں انڈیا کی طرف سے کچھ نہیں کہا گیا۔


صبح 11 بج کر 25 منٹ

انڈیا کی تمام بندر گاہوں، ٹرمینلز اور شپ یارڈز پر حفاظتی اقدامات میں اضافہ

روئٹرز کے مطابق انڈیا نے پاکستان کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر تمام بندرگاہوں، شپنگ ٹرمینلز اور شپ یارڈز کو حفاظتی اقدامات میں اضافے کی ہدایت کی ہے۔


صبح 10 بج کر 50 منٹ

’اڈیالہ جیل پر ڈرون حملے کا خدشہ‘:گنڈاپور کی عدالت سے عمران خان کو رہا کرنے کی استدعا

خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک درخواست جمع کرائی ہے جس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کو پیرول پر رہا کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان حالیہ کشیدگی کے تناظر میں اڈیالہ جیل پر ڈرون حملے کے ممکنہ خدشات موجود ہیں، اس لیے قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کو مدنظر رکھتے ہوئے عمران خان کو عارضی طور پر پیرول پر رہا کیا جائے۔


صبح 10 بج کر 10 منٹ

چینی شہری نیپال اور انڈیا کے سرحدی علاقوں سے دور رہیں: سفارت خانہ چین

نیپال میں چینی سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ چینی شہریوں کو نیپال اور انڈیا کی سرحد سے ملحقہ علاقوں سے گریز کرنا چاہیے۔ یہ بیان سفارت خانے کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جاری کیا گیا ہے۔

نیپال اور انڈیا کے درمیان کھلی سرحد ہے۔ سفارت خانے نے خبردار کیا کہ چینی شہری غلطی سے بغیر درست ویزے کے انڈیا میں داخل نہ ہو جائیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث انڈیا اور نیپال دونوں نے سرحد پر سکیورٹی اقدامات میں اضافہ کر دیا ہے۔


صبح 10 بج کر 07 منٹ

انڈیا آئی ایم ایف سے پاکستان کے بیل آؤٹ پیکج پر نظرثانی کی بات کرے گا

انڈیا کے سیکرٹری خارجہ وکرم مصری نے کہا ہے کہ ان کا ملک پاکستان کو دیے جانے والے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے بیل آؤٹ پیکج پر اپنے تحفظات عالمی فورم پر پیش کرے گا۔

جمعہ کو واشنگٹن میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر وکرم مصری نے ایک سوال کے جواب میں کہا، ’انڈیا کا موقف اس اجلاس میں سامنے رکھا جائے گا۔‘


صبح 09 بج کر 42 منٹ

آئی پی ایل جاری رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ حکومتی ہدایات کے بعد ہو گا: ارون دھومل

انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے چیئرمین ارون دھومل نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ فوجی جھڑپ کے پیش نظر لیگ کو جاری رکھنے یا نہ رکھنے کے بارے میں فیصلہ حکومتی ہدایات کا انتظار کرنے کے بعد کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ تاہم لکھنؤ سپر جائنٹس اور رائل چیلنجرز بنگلورو کے درمیان  ہونے والے جمعہ کا میچ  ’فی الحال جاری ہے۔‘

جمعرات کو دھرم شالہ میں ہونے والا پنجاب کنگز اور دہلی کیپیٹلز کا میچ جموں اور پٹھانکوٹ کے قریبی شہروں میں فضائی حملے کے انتباہ کے بعد درمیان میں ہی منسوخ کر دیا گیا جس کے بعد کا مستقبل غیر یقینی کا شکار ہو گیا ہے۔


صبح 09 بج کر 40 منٹ

سعودی عرب کے وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان

سعودی عرب کے وزیر خارجہ آج جمعے کو سرکاری دورے پر پاکستان پہنچیں گے۔

دفتر خارجہ کے ذرائع کے مطابق ‏پاکستان انڈیا کشیدگی کے دوران سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور آج پاکستان کا دورہ کریں گے۔

سعودی وزیرمملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر آج اپنے پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کریں گے۔

اس سے قبل گذشتہ روز انہوں نے انڈیا میں اپنے ہم منصب جے کرشن سے ملاقات کی تھی۔


صبح 09 بج کر 33 منٹ

ایکس اکاؤنٹ ہیک ہو گیا، قرضے کی اپیل نہیں کی: وزارت اقتصادی امور

پاکستان کی وزارت اقتصادی امور نے کہا ہے کہ اس کا سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر اکاؤنٹ رات گئے ہیک ہوگیا ہے۔

وزارت کے ترجمان نے جعے کو جاری ہونے والے بیان میں کہا کہ اس وقت وزارت کی جانب سے ایکس پر کی جانے والی کسی پوسٹ کا وزارت سے کوئی تعلق نہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ایکس اکاؤنٹ پر ہیکر کی جانب سے حالیہ انڈیا، پاکستان کشیدگی پر پوسٹ کی گئی جس کا وزارت سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں۔‘

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پاکستان کی وزارت اقتصادی امور نے جمعہ کو کہا کہ اس کا ایکس اکاؤنٹ ہیک ہو گیا ہے اوراس پر ایک پوسٹ شائع کی گئی جس میں پڑوسی ملک انڈیا کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے ماحول بین الاقوامی شراکت داروں سے مزید قرضوں کی اپیل کی گئی۔

وزارت نے روئٹرز کو بتایا: ’ہم اس پر کام کر رہے ہیں کہ ٹوئٹر (ایکس) کو بند کروا دیا جائے۔ (وزارت نے) ٹویٹ نہیں کیا۔‘

قبل ازیں روئٹرز نے خبر دی کہ پاکستانی حکومت نے جمعے کو بین الاقوامی شراکت داروں، بشمول عالمی بینک، سے مزید قرضوں کی اپیل کی، یہ کہتے ہوئے کہ ’دشمن کی جانب سے کیے گئے بھاری نقصانات‘ کے بعد امداد درکار ہے۔

روئٹرز کے مطابق حکومت کے اقتصادی امور ڈویژن نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ‘جنگ میں شدت اور سٹاک مارکیٹ کریش ہو جانے کے پیش نظر ہم بین الاقوامی شراکت داروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کشیدگی کم کرانے میں مدد کریں۔‘


صبح 09 بج کر 28 منٹ 

انڈین کشمیر میں تعلیمی ادارے دو دن کے لیے بند

انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے نتیجے میں انڈیا کے زیر اتنظام کشمیر کے مرکزی علاقے اور دیگر کئی ریاستوں نے سکولوں کو بند کرنے، سرحدی اضلاع میں بلیک آؤٹ اور پولیس اہلکاروں اور انتظامیہ کے اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

جموں و کشمیر حکومت نے جمعرات کو احتیاطی اقدام کے طور پر مرکز کے زیر انتظام علاقے میں تمام سکول، کالج اور یونیورسٹیاں دو دن کے لیے بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔

وزیر تعلیم سکینہ ایتو نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کو بتایا، ’جموں و کشمیر میں تمام سکول، کالج اور یونیورسٹیاں جمعہ اور ہفتہ کو دو دن کے لیے بند رہیں گی۔‘


صبح 07 بجکر 26 منٹ

امریکہ کے نائب صدر کا بیان: ’انڈیا اور پاکستان کی جنگ ہمارا معاملہ نہیں‘

 امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا ہے کہ انڈیا اور پاکستان کو کشیدگی کم کرنی چاہیے، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ ان جوہری طاقتوں پر قابو نہیں پا سکتا اور اگر ان کے درمیان جنگ چھڑتی ہے تو وہ ’ہمارا معاملہ نہیں ہوگا۔‘

نو مئی 2025 کو فاکس نیوز کے پروگرام ’دی سٹوری وِد مارٹھا مک کالم‘ میں گفتگو کرتے ہوئے جے ڈی وینس نے کہا ’ہم چاہتے ہیں کہ یہ معاملہ جتنی جلدی ممکن ہو، ٹھنڈا ہو جائے۔ لیکن ہم ان ممالک کو کنٹرول نہیں کر سکتے۔‘

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

روئٹرز کے مطابق انہوں نے مزید کہا ’ہم صرف اتنا کر سکتے ہیں کہ انہیں کشیدگی کم کرنے کی ترغیب دیں، لیکن ہم ایسی جنگ میں فریق نہیں بنیں گے جس کا بنیادی طور پر ہم سے کوئی تعلق نہیں اور جس پر ہمارا کوئی اختیار نہیں۔‘

نائب صدر وینس نے کہا ’ہماری امید اور توقع یہی ہے کہ یہ معاملہ کسی بڑے علاقائی تنازع یا خدانخواستہ جوہری جنگ کی طرف نہ جائے۔‘

امریکہ نے گذشتہ دنوں میں دونوں ممالک کے ساتھ رابطے جاری رکھے ہیں۔ جمعرات کو امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاکستان کے وزیر اعظم اور انڈیا کے وزیر خارجہ سے ٹیلیفون پر گفتگو کی اور دونوں فریقین پر زور دیا کہ وہ کشیدگی کم کریں اور براہِ راست بات چیت کریں۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز بڑھتی ہوئی کشیدگی کو ’افسوس ناک‘ قرار دیا اور کہا کہ انہیں امید ہے دونوں ممالک اب مزید آگے نہیں بڑھیں گے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے بھی دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ ایک ’ذمہ دارانہ حل‘ کی طرف بڑھیں۔


صبح 07 بجکر 10 منٹ

امریکہ کا پہلگام حملے کی آزادانہ تحقیقات کی حمایت کا عندیہ

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ امریکہ انڈین زیر انتظام کشمیر میں سیاحوں کے قتل عام کی آزادانہ تحقیقات کی حمایت کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا ’ہم چاہتے ہیں کہ اس واقعے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور اس مقصد کے لیے کی جانے والی کسی بھی کوشش کی حمایت کرتے ہیں۔‘

سی این این کے مطابق ٹیمی بروس نے یہ بتانے سے گریز کیا کہ آیا امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی ہے یا نہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ روبیو ’ان رابطوں اور کوششوں میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔‘

ایک نیوز بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا ’بات چیت ہونی چاہیے۔ امریکہ اس ساری صورتحال میں مرکزی کردار میں رہا ہے، خاص طور پر گذشتہ دو دنوں میں دونوں ممالک کے مختلف رہنماؤں سے بات چیت کے ذریعے۔‘

امریکی وزیر خارجہ روبیو نے آج انڈیا کے وزیرِ خارجہ اور پاکستان کے وزیرِ اعظم سے الگ الگ ٹیلیفون پر گفتگو کی جس میں دونوں رہنماؤں سے خطے میں کشیدگی کم کرنے پر زور دیا گیا۔

ترجمان نے مزید کہا ’ہر صورتِ حال میں، خاص طور پر ایسی حساس اور خطرناک صورتِ حال میں جہاں سفارتی سطح پر بات چیت جاری ہو، ہم اس کی تفصیلات عام نہیں کرتے۔‘


صبح 06 بجکر 20 منٹ

پاکستان اور انڈیا کے درمیان قومی سلامتی کی سطح پر رابطہ ہوا ہے: امریکہ میں پاکستانی سفیر

امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان ان کی قومی سلامتی کونسلز کی سطح پر رابطے ہوئے ہیں۔ یہ بیان انہوں نے اس وقت دیا جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان فی الوقت کوئی بات چیت جاری ہے۔

سی این این کو گذشتہ رات دیے گئے ایک انٹرویو میں سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین حالیہ جھڑپوں کے بعد کشیدگی کم کرنے کی ذمہ داری اب انڈیا پر عائد ہوتی ہے۔

انہوں نے انٹرویو میں کہا ’میرا خیال ہے کہ قومی سلامتی کونسلز کی سطح پر رابطہ ہوا ہے، لیکن اب جو کشیدگی بڑھ رہی ہے، چاہے وہ اقدامات کی صورت میں ہو یا بیانات کی، اسے رکنا ہو گا۔‘

انہوں نے مزید کہا ’اب کشیدگی کم کرنے کی ذمہ داری انڈیا پر ہے، لیکن صبر کے بھی کچھ تقاضے اور حدود ہوتے ہیں۔ پاکستان کو جواب دینے کا حق حاصل ہے۔ ہماری عوامی رائے حکومت پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ ردعمل دے۔‘

دنیا کی کئی بڑی طاقتوں، بشمول امریکہ، نے انڈیا اور پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی کم کریں اور باہمی رابطے بحال رکھیں۔ واشنگٹن نے براہِ راست مذاکرات کی حمایت کی ہے۔

جمعرات کے روز پاکستان اور انڈیا نے ایک دوسرے پر ڈرون حملوں کا الزام لگایا، جبکہ پاکستان کے وزیر دفاع نے خبردار کیا کہ مزید جوابی کارروائی ’یقینی‘ ہوتی جا رہی ہے۔ روئٹرز کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان دو روزہ شدید جھڑپوں میں اب تک لگ بھگ چار درجن افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔


مزید خبروں اور اپ ڈیٹس کیے لیے یہاں کلک کیجیے۔ 


Share

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

مریدکے ہسپتال حملہ: انڈپینڈنٹ اردو کی نامہ نگار نے کیا دیکھا؟

جمعہ مئی 9 , 2025
Share چھ اور سات مئی کی درمیانی انڈیا نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں میزائل حملے کیے جن میں سے ایک حملہ مریدکے کے قریب ہوا۔ انڈپینڈنٹ اردو کی نامہ نگار قرۃ العین شیرازی نے مریدکے سے چند کلومیٹر دور ننگل ساہدان کے علاقے کا دورہ کر کے وہاں کی […]

You May Like