بی وائی ڈی برطانیہ میں اپنا فاسٹ چارجر کب متعارف کروائے گی؟

Share

چینی الیکٹرک گاڑیوں کی کمپنی بی وائی ڈی اپنی برقی گاڑیوں کی ٹیسلا سے زیادہ فروخت ہونے پر اکتفا نہیں کر رہی بلکہ اب وہ امریکی برقی گاڑیوں کی بڑی کمپنی کے سپر چارجنگ نیٹ ورک کا مقابلہ کرنے کے لیے میگاواٹ سپر فاسٹ چارجروں کا ایک اور تیز نیٹ ورک بنانا چاہتی ہے۔

ٹیسلا گاڑی خریدنے کی بڑی وجوہات میں سے ایک اس کا سپر چارجنگ نیٹ ورک ہے، جس کی کچھ مقامات پر ٹیسلا مالکان کے لیے چارجنگ پوائنٹس کا ایکسکلوسیو استعمال اور ان کے ٹیسلا ماڈلز کے ساتھ آسانی سے مربوط ہونا ہے – یہ گاڑی کو شناخت کرتے ہیں اور خودکار طور پر مالک سے بل وصول کرتے ہیں۔

دنیا بھر میں فی الحال 60 ہزار سے زیادہ ٹیسلا سپر چارجرز موجود ہیں۔ یہ جدید ترین یونٹس 15 منٹ میں 200 میل کی حد تک چارج کر سکتے ہیں اور یہ اڑھائی سو کلوواٹ کی رفتار تک کام کرتے ہیں۔

بی وائی ڈی نے اس سال کے شروع میں اعلان کیا تھا کہ اس نے اپنا سپر فاسٹ چارجر، جسے فلیش چارجر کہا جاتا ہے، تیار کیا ہے جو ای ویز کو ایک میگا واٹ (ایک ہزار کلوواٹ) تک چارج کر سکتا ہے۔

بی وائی ڈی کا کہنا ہے کہ ایک فلیش چارجر ہر سیکنڈ میں 1.2 میل کا چارج کر سکتا ہے اور صرف پانچ منٹ میں 249 میل کا چارج کر سکتا ہے، جو پٹرول کی گاڑیوں کی بھرنے کی رفتار کے برابر ہے۔

لندن میں نئی کم قیمت بی وائی ڈی ڈولفن سرف الیکٹرک کار کی لانچ کے موقعے پر دی انڈپینڈنٹ سے بات کرتے ہوئے بی وائی ڈی کے خصوصی مشیر الفریڈو الٹاویلا نے انکشاف کیا کہ ان فلیش چارجروں میں سے پہلا اگلے سال برطانیہ آئے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی وائی ڈی کا مقصد ٹیسلا کے سپر چارجنگ نیٹ ورک کا مقابلہ کرنا ہے۔

جب پوچھا گیا کہ ہم برطانیہ میں پہلا فلیش چارجر کب دیکھیں گے تو الٹاویلا نے کہا ’2026 میں آپ ہر یورپی ملک میں چند سٹیشنز دیکھ سکیں گے۔

’یہ بی وائی ڈی کے برانڈ میں ہوں گے، لیکن یہ سب کے لیے کھلے ہوں گے۔‘

بی وائی ڈی کے نئے فلیش چارجرز میں ایک میگا واٹ کی طاقت ہے جبکہ ٹیسلا کے سپر چارجرز زیادہ سے زیادہ اڑھائی سو کلوواٹ پر کام کرتے ہیں۔

ٹیسلا کے سپر چارجرز کے برعکس فلیش چارجرز کسی بھی برقی گاڑی کے مالکان کے لیے دستیاب ہوں گے۔

تاہم تیز رفتار چارجنگ کی رفتار ان گاڑیوں کے لیے خاص ہو گی جن میں میگاواٹ چارجنگ قبول کرنے کی ٹیکنالوجی ہوگی۔

بی وائی ڈی کی جدید ترین کار ٹیکنالوجی، اس کا سپر ای-پلیٹ فارم، ہزار ولٹ ہائی وولٹیج آرکیٹیکچر کے ساتھ فلیش چارجنگ بیٹری کو پیش کرتا ہے۔

یہ پہلے بی وائی ڈی کے ہان ایل اور ٹینگ ایل ماڈلز میں دستیاب ہوگا جنہیں اب چین میں آرڈر کیا جا سکتا ہے۔

یورپ اور برطانیہ میں نئی فلیش چارجنگ بیٹری ایک نئے ماڈل میں پیش کی جا سکتی ہے جو ڈنزا، بی وائی ڈی کے پورشے کے مقابلے میں اعلیٰ مارکیٹ برانڈ ہے۔

الٹاویلا نے ہمیں بتایا کہ ڈنزا ماڈلز یورپ بھر میں بی وائی ڈی کی جدید ترین ٹیکنالوجی متعارف کرائیں گے، ساتھ ہی بی وائی ڈی کے لگژری برانڈ یانگوانگ کی سپورٹس کاریں اور ایس یو ویز بھی۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

الٹاویلا نے کہا ’خیال یہ ہے کہ ڈنزا اور یانگوانگ بی وائی ڈی گروپ کے معروف ٹیکنالوجی منشور ہوں گے۔

’یہ دو برانڈز ہیں جہاں تمام نئی ٹیکنالوجیز پہلے متعارف کرائی جائیں گی۔ جیسے مثلاً، فلیش چارجنگ۔‘

الٹاویلا نے تصدیق کی کہ پہلا ڈنزا ماڈل، Z9 GT سیلون، برطانیہ میں ’2026 کے شروع میں‘ فروخت ہوگا۔ Z9 GT کے بعد ایک MPV، D9، اور پھر کئی SUVs آئیں گی۔

ڈنزا ماڈلز کو ایک منفرد ڈیلر نیٹ ورک کے ذریعے فروخت کیے جانے کا امکان ہے، یا موجودہ بی وائی ڈی کے شراکت داروں کے ساتھ جہاں ان ڈیلروں کو پریمیم ماڈلز بیچنے کا تجربہ ہے۔

اپنے فلیش چارجرز کے اعلان کے بعد بی وائی ڈی سے ایسی کمپنیوں کی جانب سے رابطے کیے گئے ہیں جو ان کے ساتھ ٹیکنالوجی پر کام کرنے کے لیے اور سپر فاسٹ چارجروں کا نیٹ ورک بنانے میں مدد کرنے کے لیے دلچسپی رکھتی ہیں۔

الٹاویلا نے کہا ’جب ہم نے یہ اعلان کیا، تو مجھے، خاص طور پر مجھے، اس شعبے کی تمام کمپنیوں سے درجنوں کالز آنا شروع ہو گئیں جو ہمارے ساتھ مل کر یہ کرنے کے لیے ہمارا شریک بننا چاہتی ہیں۔

’اگر ہم صحیح شریک تلاش کرتے ہیں، تو ہم ان کے ساتھ کریں گے۔ ورنہ، ہم یہ خود کریں گے۔‘

الٹاویلا نے لندن میں نئے بی وائی ڈی ڈولفن سرف کی لانچ کے موقعy پر یہ بات کہی، جو دو سال سے بھی کم وقت میں فروخت ہونے والا برانڈ کا چھٹا نیا ماڈل ہے اور یہ سب سے سستا بھی ہے، جس کی قیمت صرف پاونڈز 18,650 سے شروع ہوتی ہے۔


Share

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

ایران پر حملہ کرنے والا بی2 بمبار ٹوائلٹ، فریج، مائیکروویو سے بھی لیس

منگل جون 24 , 2025
Share امریکی ریاست مزوری سے اڑان بھر کر ایران کے تین جوہری تنصیبات پر حملے کرنے والے بی2 بمبار طیاروں کے پائلٹوں کو 37 گھنٹے کے اس طویل اور تھکا دینے والے دوطرفہ سفر کے دوران مائیکروویو، سنیکس اور یہاں تک کہ ٹوائلٹ کی سہولت بھی دی گئی تھی۔ امریکی فضائیہ […]

You May Like