نوشکی: بلوچستان پروگریسیو سوسائٹی (BPS) کے ضلعی کوآرڈینیٹر محمد قاسم اور تحصیل نوشکی کے کوآرڈینیٹر محمد وسیم نے گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول کلی صاحبزادہ، ضلع نوشکی کا دورہ کیا۔ یہ اسکول سال 2013 میں ہائی اسکول کے درجے پر اپگریڈ کیا گیا تھا، تاہم اس کی موجودہ حالت تعلیمی زبوں حالی کی عکاسی کر رہی ہے۔
دورے کے دوران بی پی ایس کے نمائندگان نے اسکول میں تدریسی عملے کی شدید کمی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ اسکول میں 450 سے زائد طلباء زیر تعلیم ہیں، لیکن تدریسی اور غیر تدریسی عملے کی مجموعی تعداد صرف بارہ افراد پر مشتمل ہے۔ اس سنگین عملے کی قلت کے باعث تعلیمی نظام بُری طرح متاثر ہو رہا ہے۔ محمد قاسم نے اسکول کی ابتر صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کی کمی اور بنیادی سہولیات کا فقدان طلباء کے تعلیمی مستقبل کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔
بی پی ایس کے نمائندوں نے زور دیا کہ اس تعلیمی بحران سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسکول کی خالی اسامیوں پر فوری طور پر اساتذہ کی بھرتی کی جائے، تعلیمی ادارے کو بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں، اور تعلیمی نظام کی مؤثر نگرانی کو یقینی بنایا جائے تاکہ طلباء کو بہتر تعلیمی ماحول میسر آ سکے۔
اس حوالے سے بلوچستان پروگریسیو سوسائٹی نوشکی کے ضلعی کوآرڈینیٹر نے تحریری طور پر صدر بی پی ایس کو بھی آگاہ کیا ہے تاکہ کوئٹہ میں سیکریٹری ایجوکیشن اور ڈائریکٹر ایجوکیشن بلوچستان سے رابطہ کر کے اسکول کے مسائل اجاگر کیے جا سکیں اور ان کا پائیدار حل تلاش کیا جا سکے۔

