گوادر( روزنامہ ایگل حب بلوچستان ) سول سوسائٹی کے سابق چیئرمین محمد جان اور رکن محمد عارف عبدل نے محکمہ سمال انڈسٹریز حکومت بلوچستان کی جانب سے مورخہ 30 دسمبر 2024 کو جاری کردہ اشتہار نمبر PRQ No. 2596 کے تحت مختلف آسامیوں کی بھرتی کے عمل کو بغیر کسی واضح وجہ کے منسوخ کرنے کے خلاف بلوچستان ہائی کورٹ کے تربت بینچ میں ایک آئینی پٹیشن دائر کی ہے۔ اس پٹیشن کی پیروی کیچ کے ممتاز قانون دان شکیل احمد زعمرانی کریں گے۔
درخواست گزاروں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ محکمہ سمال انڈسٹریز کی جانب سے مشتہر کی گئی آسامیوں کی منسوخی غیر قانونی، من مانی اور آئین کے منافی ہے۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ PRQ No. 2596 کے تحت شروع کیے گئے بھرتی کے عمل کو بحال کیا جائے اور اس عمل کو منصفانہ، شفاف اور بروقت مکمل کرنے کی ہدایت جاری کی جائے۔
پٹیشن میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ تمام بھرتی کے ٹیسٹ ڈویژنل سطح پر منعقد کیے جائیں تاکہ امیدواروں کی رسائی آسان ہو، سفر اور رہائش کے اخراجات کم ہوں، اور دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے امیدواروں، جیسے کہ مکران ڈویژن (پنجگور، کیچ، گوادر) کے لیے ضلع کیچ (بطور ڈویژنل ہیڈکوارٹر) میں ٹیسٹ کا انعقاد ممکن بنایا جائے تاکہ سب کو مساوی مواقع میسر ہو اور ڈسٹرکٹ کوٹہ واضع کیا جائے کہ کس ڈسٹرکٹ میں کتنے پوسٹ ہیں۔
محمد جان اور محمد عارف عبدل نے کہا کہ یہ فیصلہ نہ صرف ہزاروں بے روزگار نوجوانوں کے ساتھ زیادتی ہے بلکہ ایک ناقابل فہم اور غیر منصفانہ اقدام بھی ہے۔ نوجوانوں نے ان آسامیوں کے لیے درخواستیں دی تھیں، کچھ امیدوار کوئٹہ جا کر ٹیسٹ میں شریک بھی ہو چکے تھے اور انٹرویو کا انتظار کر رہے تھے، مگر اچانک بغیر کسی نوٹس کے یہ پورا بھرتی عمل منسوخ کر دیا گیا۔ خاص طور پر مکران ڈویژن جیسے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کے لیے یہ ایک بڑا معاشی بوجھ اور ذہنی دباؤ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان، بالخصوص مکران کے نوجوان پہلے ہی روزگار کے مواقع کی کمی سے دوچار ہیں۔ ایسے میں ان کی امیدوں کو اس طرح ختم کر دینا ناانصافی ہے۔ گوادر سول سوسائٹی اس ناانصافی کے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کرے گی اور نوجوانوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔
انہوں نے گوادر بار ایسوسی ایشن کے صدر کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پٹیشن دائر کرنے کے پورے عمل میں نہ صرف قانونی معاونت فراہم کی بلکہ ہر قدم پر رہنمائی، مشورہ اور حوصلہ افزائی بھی کی۔ ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں، خلوص اور قانون کے ساتھ وابستگی نے یہ ممکن بنایا کہ ایک اہم اور عوامی مفاد کی حامل آئینی پٹیشن مؤثر انداز میں عدالت عالیہ میں داخل کی جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گوادر بار ایسوسی ایشن کا کردار قابل تحسین ہے، جو ہمیشہ قانون کی بالادستی، انصاف کے حصول اور عوامی مسائل کے حل کے لیے صفِ اول میں رہتا ہے۔ ایسی بار ایسوسی ایشنز اور ان کے سربراہان ہی دراصل معاشرتی انصاف اور آئینی حقوق کے تحفظ کی بنیاد ہیں۔ ان کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھنا اور سراہنا ہم سب کا فرض ہے